بس میں نے دل میں فیصلہ کرلیا کہ آیۃ الکرسی پڑھ رہا ہوں اللہ میری حفاظت فرمائیں گے۔ آیۃ الکرسی شروع کی اور جنگل میں گھس گیا‘ سخت سردی‘ دھند اور دندروں سے بھرا گھنا جنگل‘ بس آیۃ الکرسی پڑھتا جارہا تھا۔ اللہ کے فضل و کرم سے باخیریت گھر پہنچ گیا۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ رب العزت آپ کے علم، عمل، زندگی میں برکت دے‘ آمین ثم آمین۔ حکیم صاحب میں آپ کو اپنا واقعہ سنارہی ہوں۔ گزشتہ رمضان المبارک میں میری عادت تھی کہ میں ہمیشہ سحری بناتے وقت سورۂ بقرہ پڑھتی رہتی تھی۔ الحمدللہ! رات دو بجے کا وقت ہوگا میرے شوہر مقامی مسجد میں امام ہیں‘ وہ مجھے جگا کر خود مسجد میں چلے گئے۔ میں نے سحری بنانا شروع کردی جس گھر میں ہم رہ رہے ہیں وہ پاکستان بننے سےپہلےکا ہے۔ ایک رات پہلے رات کو کوئی چیز چھت سے نیچے گری جس رات کوئی چیز گری تھی اس ساری رات ہماری لائٹ نہیں آئی میں نے کوئی خاص دھیان نہ دیا‘ دن کو بھی کچن میں جاتی رہی۔ جب قاری صاحب (میرے شوہر) سحری کے وقت لوگوں کو سپیکر کےذریعے اٹھانے کیلئے مسجد میں چلے گئے تو اس وقت بھی لائٹ بالکل نہیں تھی۔ میں حسب معمول سورۂ بقرہ پڑھ رہی تھی اور سحری بنارہی تھی‘ میری کوشش تھی کہ قاری صاحب کے آنےسے پہلے پہلے سحری لگادوں‘ روزہ رکھنا ہےاور وقت بالکل کم رہ گیا ہے‘ میں چیزیں وغیرہ فریج میں رکھنے کیلئے باہر گئی‘ جب دوبارہ کچن میں جانے لگی کیا دیکھتی ہوں کہ ایک بہت بڑا سانپ بیٹھنے والی چوکی کے پاس کنڈلی مارےبیٹھا ہوا ہے‘ نامعلوم کتنی دیر سے وہاں بیٹھا ہواتھا‘ اگر میں سحری بنانے کے دوران اپنے پاؤں کو بس تھوڑا سا چوکی کی طرف کرتی یا میرا پاؤں چوکی کو لگ جاتا تو سانپ نے اپنا کام تمام کرلینا تھا۔ میں گجرات کے ایک گاؤں سیدھڑی میں رہتی ہوں‘ قاری صاحب آزادکشمیر میں امام مسجد ہیں اس لیے ہم یہاں رہتے ہیں۔ میں آج تک کسی کے گھر نہیں گئی سارے گاؤں کی خواتین میرے گھر آتی ہیں۔ اس دن مجبوری میں سامنے گھر گئی اور کہا چچاجی ہمارے گھرمیں بہت بڑا سانپ ہے اس کو آکر ماریں وہ سیدھے مسجد گئے قاری صاحب کو ساتھ لےکر آئے وہ سانپ اس وقت بھی اسی حالت میں کنڈلی مار کر بیٹھا ہوا تھا۔ میرے شوہر اور ہمارے ہمسائے نے مل کر اس سانپ کو بمشکل مارا۔ اللہ رب العزت نے سورۂ بقرہ کی برکت سے میری اور میرے ہونے والے بچے کی جان بچائی۔ اس کے علاوہ میں صبح وشام کی مسنون دعاؤں کا اہتمام ضرور کرتی ہوں اور ہر وقت حضور نبی کریم ﷺ کے ہر امتی کی خیر مانگتی ہوں۔ (س، آزادکشمیر)
خطرناک جنگل سے بحفاظت نکل آیا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں ضلع کوہاٹ کارہائشی ہوں‘ ایک قریبی رشتہ دار ہمارے گھر آئیں توانہوں نے مجھے کہا کہ عبقری کے نام سے ایک رسالہ ہے‘ جو ہر ماہ شائع ہوتا ہے مجھے وہ بازار سے لادیں۔ میں بک سٹال پر گیا‘ رسالہ لیا‘ جب میں نے پڑھنا شروع کیا تو مجھے بے حد اچھا لگا۔ اس سے اگلے ماہ کا رسالہ اپنے لیے لینے گیا تو تین مرتبہ بک سٹال پر گیا آخر آہی گیا۔ اس رسالہ کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے اب تو ہر ماہ شدت سے انتظار رہتا ہے۔ عبقری کے پڑھنے والوں کیلئے ایک واقعہ بیان کررہا ہوں جو کہ آیت الکرسی کے بارے میں ہے۔ دو تین سال پہلے کی بات ہے کہ میں اس وقت مری کے علاقہ باڑیاں جو کہ دس کلومیٹر مری شہر سے فاصلے پر ہے‘وہاں ہمارا ٹریننگ سکول ہے جو کہ اے ایس ٹی کے نام سے ہے۔ میں وہاں چلا گیا۔ کچھ ضروری کام تھا رات کے گیارہ بج گئے۔ سردی کا موسم تھا۔ میں وہاں سے روانہ ہوا‘ سڑک پر کوئی گاڑی نہ تھی‘ میں نے واپس بھی آنا تھا‘ میں آیۃ الکرسی کا ورد کررہا تھا‘ گھوڑا گلی سے مری کا راستہ کافی زیادہ تھا‘ وہاں تک آیا۔ وہاں ایک سوزوکی ملی جوکہ کالی مٹی ایک جگہ کا نام ہے۔ وہاں تک لے گیا۔ کالی مٹی سے ایک راستہ ہمارے سکول کی طرف تھا جو کہ جنگل سےگزر کر جاتا تھا رات کے بارہ بج گئے تھے وہاں میں نے سرکاری کوارٹر میں بچے بھی ساتھ رکھے تھے۔ کم از کم گھر کا فاصلہ پانچ کلومیٹر کا تھا‘ وہاں جنگل میں دن کوشیر، چیتے پھرتے ہوئے دیکھے گئے تھے اور پھر رات کو بارہ بجے اس راستے جانا خودکشی کرنے کے مترادف تھا۔ بس میں نے دل میں فیصلہ کرلیا کہ آیۃ الکرسی پڑھ رہا ہوں اللہ میری حفاظت فرمائیں گے۔ آیۃ الکرسی شروع کی اور جنگل میں گھس گیا‘ سخت سردی‘ دھند اور درندوں سے بھرا گھنا جنگل‘ بس آیۃ الکرسی پڑھتا جارہا تھا۔ اللہ کے فضل و کرم سے باخیریت گھر پہنچ گیا۔ جب گھر والوں کو بتایا تو وہ پہلے تو حیران ہوئے پھر غصہ ہوئے۔ جب کافی دن گزر گئے تو میرے کچھ دوست دن کے وقت وہاں سے گزر رہے تھے میں بھی ساتھ تھا تو میں نے انہیں کہا کہ میں ایک بات کہوں مان لو گے؟ انہوں نے کہا کہ بتاؤ، میں نے ان سے کہا کہ اس جنگل کے راستے سے میں رات کے بارہ بجے گزرا ہوں وہ سب حیران رہ گئے۔ آیۃ الکرسی پڑھیں دنیا کی کوئی طاقت آپ کو نقصان نہیں پہنچاسکتی۔ (جان محمد خان‘ کوہاٹ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں